Results 1 to 2 of 2

Thread: خوش بخت گھرانا Û”Û”Û”Û”Û” Ø+افظ Ù…Ø+مد ادریس

Hybrid View

Previous Post Previous Post   Next Post Next Post
  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Islam خوش بخت گھرانا Û”Û”Û”Û”Û” Ø+افظ Ù…Ø+مد ادریس

    خوش بخت گھرانا Û”Û”Û”Û”Û” Ø+افظ Ù…Ø+مد ادریس

    دو عالم سے کرتی ہے بیگانہ دل کو
    عجب چیز ہے لذتِ آشنائی!
    ہجرتِ مدینہ تاریخ انسانی کا نہایت عظیم الشان واقعہ ہے۔ اس واقعہ Ù†Û’ اپنے گھر بار اللہ Ú©ÛŒ خاطر Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ دینے والوں Ú©Ùˆ تاریخ میں بلند Ùˆ بالا مقام عطا فرمایا۔ مہاجرین Ú©Û’ لیے اپنے شہر اور دلوں Ú©Û’ دروازے برضاو رغبت اور بصد شوق Ùˆ Ù…Ø+بت کھول دینے والے بھی تاریخ Ú©Û’ ماتھے کا جھومر بن گئے۔ گوشت پوست Ú©Û’ ان انسانوں Ù†Û’ اپنے عمل سے ثابت کر دیا کہ انسان بڑا عظیم ہے۔اخوت Ùˆ برادری اور قوم Ùˆ قبیلہ Ù…Ø+ض نسل، خون اور علاقے سے ہی نہیں بلکہ ایمان Ùˆ عقیدے اور فکر Ùˆ نظریے Ú©ÛŒ بنیاد پر بھی وجود میں آسکتے ہیں اور یہی بے مثال ہوتے ہیں۔ مہاجرین Ùˆ انصار سبھی عظیم تھے کہ وہ اسی اصول Ú©Û’ علمبردار تھے۔
    انصاری صØ+ابیہ اُمِّ سُلَیمؓ Ú©Û’ پہلے خاوند مالک بن نضران Ú©Û’ چچازاد تھے۔ وہ Ø+التِ کفر میں مر گئے Ø+الانکہ اُمِّ سُلَیمؓ Ù†Û’ انہیں اسلام Ú©ÛŒ طرف مائل کرنے Ú©ÛŒ بڑی کوشش کی۔ اللہ Ú©ÛŒ مشیت یہی تھی، اُمِّ سُلَیمؓ Ú©Û’ خاوند Ú©ÛŒ قسمت میں اسلام اور ایمان نہیں تھا۔ Ø+ضرت ام سُلیم Ú©Û’ دیور اور Ø+ضرت انسؓ بن مالک Ú©Û’ چچا Ø+ضرت انسؓ بن نضر نہ صرف دو لت ِ ایمان سے مالا مال ہوئے بلکہ جنگ اØ+د میں انہوں Ù†Û’ بہادری Ùˆ شجاعت Ú©Û’ نمایاں جوہر دکھائے۔ اس جنگ میں آپؓ Ù†Û’ جام شہادت بھی نوش کیا۔ شہادت سے قبل میدانِ جنگ سے منتشر ہوتے ہوئے افراد Ú©Ùˆ آپؓ Ù†Û’ بہ آواز بلند کہا ''بھائیو! کہاں جارہے ہو بخدا مجھے اØ+د پہاڑ Ú©Û’ پیچھے سے جنت Ú©ÛŒ خوشبو Ø¢ رہی ہے‘‘۔ شہادت Ú©Û’ بعد پورے جسم پر بے شمار زخموں Ú©ÛŒ وجہ سے ان Ú©Ùˆ پہچاننا مشکل ہو گیا تھا۔ آپؓ Ú©ÛŒ بہن Ù†Û’ مدینہ شریف سے آ کر آپؓ Ú©ÛŒ انگلیوں سے آپ Ú©ÛŒ شناخت کی۔ یہ خاندان عظمتوں کا مالک اور اعلیٰ مرتبوں کا مستØ+Ù‚ تھا۔
    Ø+ضرت ام سلیمؓ اپنے اکلوتے بیٹے انس سے بے پناہ Ù…Ø+بت کرتی تھیں۔ جب Ø+ضرت انسؓ Ù†Û’ بات چیت کرنا شروع Ú©ÛŒ تو سب سے پہلے انہوں Ù†Û’ اپنے بیٹے Ú©Ùˆ کلمہ شہادت پڑھایا۔ ان کا خاوند مالک بن نضر ان سے ناراض تھا کہ تم نہ صرف خود باپ دادا Ú©Û’ دین سے برگشتہ ہو گئی ہو بلکہ میرے بچے Ú©Ùˆ بھی گمراہ کر رہی ہو مگر ماں Ú©ÛŒ تربیت کا اثر تھا کہ Ø+ضرت انسؓ اپنی توتلی زبان میں کلمہ شریف کا ورد کرتے رہتے تھے۔ میاں بیوی Ú©Û’ درمیان یہی وجۂ نزاع بنی تھی جس Ú©ÛŒ بنا پر Ø+ضرت انسؓ Ú©Û’ والد گھر بار Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ کر شام Ú©ÛŒ طرف Ù†Ú©Ù„ گئے تھے۔
    مہاجر صØ+ابہ کرام Ú©Û’ ساتھ آنØ+ضورﷺ خود بھی ہجرت کر Ú©Û’ مدینہ Ø¢ گئے۔ آپﷺ Ú©Û’ گھر میں بیٹیاں ہی تھیں۔ یہ اللہ Ú©ÛŒ اپنی مشیت Ùˆ منشا تھی کہ آپﷺ Ú©Û’ بیٹے چھوٹی عمر ہی میں وفات پا جاتے رہے۔ مدینہ منورہ Ú©ÛŒ وہ خاتون کس قدر سعادت مند تھی جس Ú©Û’ ذوقِ سلیم اور فکرِ رسا Ù†Û’ اس صورت Ø+ال کا اØ+ساس کیا اور اپنے لختِ جگر Ú©Ùˆ آنØ+ضورﷺ Ú©ÛŒ خدمت Ú©Û’ لیے وقف کر دیا۔ وہ سعادت مند بیٹا بھی بہت عظیم تھا۔ آنØ+ضورﷺ کا خادم خاص ہونے کا شرف Ø+اصل ہوا۔ آنØ+ضورﷺ بلاتے تو ہمیشہ ''اے میرے پیارے بیٹے‘‘ کہہ کر خطاب فرماتے۔ سلامِ عقیدت پیش کیجیے عظیم ماںاور خوش بخت بیٹے Ú©Ùˆ! یہ سعادت مند خاتون انصار Ú©Û’ قبیلے خزرج Ú©ÛŒ شاخ بنو عدی بن نجار میں سے تھیں Û”
    ان کا نام غُمَیصاء، رملہ اور سہلہ بیان ہوا ہے لیکن وہ اپنے ان ناموں سے زیادہ اپنی کنیت سے پہچانی جاتی ہیں۔ ام سلیمؓ Ú©Ùˆ ایمان افروز واقعات Ú©ÛŒ وجہ سے تاریخ Ù†Û’ زندۂ جاوید بنا دیا ہے۔ ان Ú©Û’ بیٹے انس بن مالکؓ خادمِ رسول تھے۔ ہجرت Ú©Û’ وقت ان Ú©ÛŒ عمر دس سال تھی اور وہ اس چھوٹی سی عمر ہی میں اپنی والدہ Ú©ÛŒ طرØ+ اسلام Ú©Û’ پیروکار اور آنØ+ضورﷺ Ú©Û’ سچے شیدائی بن Ú†Ú©Û’ تھے۔
    اسلام Ú©ÛŒ دعوت Ú©Û’ نتیجے میں خوش نصیب اور بدنصیب بندے ہر گھر میں ظاہر ہونے Ù„Ú¯Û’Û” سعید روØ+یں کلمۂ توØ+ید Ú©Ùˆ اپنے لیے بہت بڑی نعمت سمجھ کر داخلِ اسلام ہو رہی تھیں جبکہ سعادت سے Ù…Ø+روم مرد Ùˆ خواتین اس کلمۂ Ø+Ù‚ سے بدک رہے تھے۔ ہر گھر میں جھگڑے Ú©Ú¾Ú‘Û’ ہو گئے۔ سیدہ ام سلیمؓ Ú©Ùˆ بھی اس آزمائش سے گزرنا پڑا۔ اللہ Ù†Û’ ان Ú©Ùˆ استقامت بخشی اور وہ سرخرو ہوئیں۔ آپؓ Ú©Û’ شوہر اور Ø+ضرت انس Ø“ Ú©Û’ والد اسلام Ú©Û’ مخالف تھے۔ اپنی بیوی اور بچے Ú©Ùˆ وہ اسلام سے برگشتہ کرنے میں کامیاب نہ ہو سکے تو بددل ہو کر مدینہ Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ کر شام Ú†Ù„Û’ گئے۔ وہیں انہیں کسی Ù†Û’ قتل کر دیا یا بعض روایات Ú©Û’ مطابق وہ طبعی موت مر گئے۔ یہ تھے مالک بن نضر۔ وہ کیا منظر ہو گا جب ام سلیمؓ اپنے لخت جگر Ú©ÛŒ انگلی Ù¾Ú©Ú‘Û’ آنØ+ضورﷺ Ú©Û’ درِ دولت پر Ø+اضر ہوئیں۔ پھر عرض کیا: ''یارسول اللہﷺ! یہ میرا جگر گوشہ انس ہے۔ میری تمنا ہے کہ یہ آپﷺ Ú©ÛŒ خدمت میں Ø+اضر رہا کرے۔ آپﷺ اسے اپنے خادموں میں بھی شامل فرما لیں اور اس Ú©Û’ لیے دعائے خیر بھی فرمائیں‘‘۔
    آپﷺ Ù†Û’ اپنی صØ+ابیہ Ú©ÛŒ درخواست قبول فرما لی، ہونہار بچے Ú©Û’ سر پر دستِ شفقت پھیرا اور ان Ú©Û’ لیے خیرو برکت Ú©ÛŒ دعا بھی کی۔ Ø+ضرت انسؓ خود اور دیگر صØ+ابہ کرامؓ بھی کہا کرتے تھے کہ آنØ+ضورﷺ Ú©ÛŒ اس دعا سے Ø+ضرت انسؓ Ú©Ùˆ اللہ جل شانہ Ú©ÛŒ طرف سے دنیا Ùˆ آخرت Ú©ÛŒ ہر بھلائی عطا Ú©ÛŒ گئی۔ انہیں بڑا بلند مرتبہ اور شان ملی۔ Ø+ضرت انسؓ آنØ+ضورﷺ Ú©ÛŒ خدمت میں آپﷺ Ú©ÛŒ زندگی Ú©Û’ آخری لمØ+ات تک دس سال Ø+اضر رہے۔ آپﷺ Ú©ÛŒ خدمت میں آمد Ú©Û’ وقت ان Ú©ÛŒ عمر دس سال تھی اور وصالِ نبوی Ú©Û’ وقت وہ بیس سال Ú©Û’ جوانِ رعنا تھے۔ آنØ+ضورﷺ انہیں یا بُنَیَّ (اے میرے بیٹے) کہہ کر پکارا کرتے تھے۔ Ø+ضرت انسؓ کا بیان ہے کہ اس سارے عرصے میں Ø+ضورﷺ کبھی ان سے ناراض ہوئے نہ کوئی سرزنش Ú©ÛŒ Ø+الانکہ کبھی ان سے کھیل کود میں مصروف ہو جانے Ú©ÛŒ وجہ سے کوئی خدمت سرانجام دینے میں چھوٹی موٹی کوتاہی بھی ہو جایا کرتی تھی۔ ایسے موقع پر آنØ+ضورﷺ صرف اتنا ہی فرماتے کہ انسؓ تمہاری اس غفلت سے مجھے زØ+مت اٹھانا پڑی۔ Ø+ضرت ام سلیمؓ Ú©Û’ خاوند مالک بن نضر یوں توخوش اطوار تھے مگر قسمت Ù†Û’ ساتھ نہ دیا اور وہ ایمان سے Ù…Ø+روم رہے۔ ام سلیمؓ Ú©Ùˆ اس بات کا افسوس تھا لیکن Ú©Ú†Ú¾ کر نہ سکتی تھیں۔ بیوہ ہو جانے Ú©Û’ Ú©Ú†Ú¾ عرصہ بعد انہیں اپنے ہی قبیلے Ú©Û’ ایک شخص زید بن سہل المعروف ابوطلØ+ہ Ù†Û’ نکاØ+ کا پیغام بھیجا۔ ابوطلØ+ہ گوناگوں خوبیوں Ú©Û’ مالک تھے لیکن بت پرست تھے۔ انہوں Ù†Û’ Ù„Ú©Ú‘ÛŒ کا ایک بت اپنے گھر میں سجا رکھا تھا اور اس Ú©ÛŒ پرستش کیا کرتے تھے۔ ام سلیمؓ Ù†Û’ ان کا پیغام ملنے پر پیغام لانے والی خاتون Ú©Û’ ذریعے انہیں بلا بھیجا۔ جب وہ آئے تو آپؓ Ù†Û’ انہیں کہا کہ میں ایک اللہ Ú©Ùˆ ماننے والی اور Ù…Ø+مد رسول اللہﷺ Ú©ÛŒ پیروکار ہوں اور تم بت Ú©Ùˆ پوجتے ہو، جسے تم Ù†Û’ خود ایک Ø+بشی Ú©Ùˆ Ù„Ú©Ú‘ÛŒ دے کر بنوایا تھا۔ اس صورتØ+ال میں تمھیں اپنے خاوند Ú©Û’ طور پر میں کیسے قبول کر سکتی ہوں۔ ابوطلØ+ہ Ø+قیقت Ú©Ùˆ سمجھ گئے اور ان Ú©ÛŒ آنکھیں Ú©Ú¾Ù„ گئیں۔ انہوں Ù†Û’ بت پرستی سے توبہ کر لی۔ قبول اسلام کا ارادہ ظاہر کیا تو اُمِّ سُلَیمؓ Ú©Ùˆ بڑی خوشی ہوئی۔ ان Ú©Û’ پیغام Ú©Ùˆ بھی قبول کر لیا اور ان Ú©Û’ قبول اسلام ہی Ú©Ùˆ اپنا مہر قرار دے دیا۔ تاریخ اسلام میں اس انداز کا مہر مقرر کرنے کا یہ پہلا اور مثالی واقعہ تھا۔ صØ+ابہ کرام Ø“ کہا کرتے تھے کہ اُمِّ سُلَیمؓ کا مہر تمام مسلمان عورتوں میں سب سے بہتر اور افضل ہے۔
    اُمِّ سُلَیمؓ اپنے بہادر خاوند Ø+ضرت ابوطلØ+ہؓ Ú©Û’ ساتھ جہاد Ú©Û’ معرکوں میں بھی شریک رہیں۔ بالخصوص غزوۂ اØ+د اور Ø+نین میں تو میاں بیوی Ù†Û’ مثالی کردار ادا کیا۔ Ø+نین میں آپﷺ Ú©Û’ قریب مشکل Ú¯Ú¾Ú‘ÛŒ میں جو چند لوگ رہ گئے تھے، ان میں ام سُلیمؓ بھی تھیں، جن Ú©Û’ ہاتھ میں خنجر تھا۔ آپﷺ Ù†Û’ خنجر دیکھا تو پوچھا: ''اُمِّ سُلَیم ؓاس خنجر کا کیا کرو گی؟‘‘ انہوں Ù†Û’ عرض کیا: یا رسول اللہﷺ اگر کوئی مشرک آپﷺ Ú©Û’ قریب پھٹکا تو اس کا پیٹ چاک کر دوں گی۔ آپﷺ ان Ú©Û’ اس جواب سے خوش ہوئے اور انہیں دعائیں دیں۔ Ø+ضرت ابوطلØ+ہؓ Ú©Û’ بارے میں آنØ+ضورﷺ Ù†Û’ فرمایا تھاکہ اس Ú©ÛŒ للکار دشمن پر ہیبت طاری کر دیتی ہے اور اس کا نعرۂ جہاد ایک ہزار جنگجوؤں پر بھاری ہوتاہے۔ (طبقات ابن سعد، جلد سوم، صفØ+ہ 505)
    Ø+ضرت ابوطلØ+ہؓ Ú©Ùˆ اللہ Ù†Û’ اُمِّ سُلَیمؓ سے کئی بچے عطا فرمائے لیکن وہ بچپن ہی میں فوت ہو جاتے رہے۔ مشہور واقعہ جس میں آنØ+ضورﷺ ایک بچے ابوعمیر Ú©ÛŒ چڑیا مر جانے پر اس کا دل بہلاتے رہے، اسی گھر کا واقعہ ہے۔ اس چڑیا کا نام ابوعمیر Ù†Û’ ونغیر (بلبل) رکھا تھا۔ جب وہ چڑیا مر گئی تو ننھا ابوعمیر بہت غمزدہ ہوا۔ آنØ+ضورﷺ ام سُلیمؓ Ú©Û’ گھر تشریف Ù„Û’ گئے اور ابوعمیر Ú©Û’ گال تھپتھپاتے رہے اور فرماتے رہے ''یا ابا عمیر ما فعل النغیر‘‘ یعنی اے ابو عمیر تیری چڑیا Ù†Û’ کیا کیا۔ آخر کار ننھا ابوعمیر آنØ+ضورﷺ Ú©ÛŒ دل جوئی سے ہنسنے لگا اور اس کا غم دور ہو گیا۔




  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: خوش بخت گھرانا Û”Û”Û”Û”Û” Ø+افظ Ù…Ø+مد ادریس


Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •